نظامت تنظیمات
قرآن مجید نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقصد بعثت کو اس طرح بیا ن فرمایا ہے۔
هُوَ الَّذِی اَرْسَلَ رَسُوْلَه، بِالْهُدٰی وَدِينِ الحَقِّ لِيُظْهِرَه، عَلَی الدِّيْنِ کُلِّهِ وَلَوکَرِهَ المُشْرِکُونَ-
(التوبۃ، 9 : 33)
وہی (اللہ) ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اس (رسول) کو دین (والے) پر غالب کر دے، اگرچہ مشرکین کو برا لگے۔
چونکہ امت مسلمہ کے دور عروج میں بحیثیت مجموعی ہر طرف غالب قوت اسلام ہی کی تھی اوراگر کوئی انحرف ہوا تو وہ جزوی نوعیت کا تھا چنانچہ علماء، صوفیاء اور مردان حق نے اس کی اصلاح کر دی لیکن موجودہ دورزوال میں بگاڑ کی نوعیت جزوی نہیں رہی بلکہ کلی ہو گئی ہے۔ لہذا اس امر کی ضرورت محسوس ہوئی کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کےلئے ایک ہمہ گیر عالمی تحریک بپا کی جائے- تحریک منہاج القرآ ن کے نام سے اصلاح احوال، احیائے اسلام، اقامت دین اور امت مسلمہ کے احیاء و اتحاد کےلئے قرآن وسنت کے عظیم فکر پر مبنی مصطفوی انقلاب کی ایک عالمگیر جدوجہد کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ ہر سطح پر باطل، طاغوتی، استحصالی اور منافقانہ قوتوں کے اثرونفوذ کا خاتمہ کیا جا سکے۔ اس طرح حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ کی کامل اتباع میں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مکی دور زندگی کی مذہبی جدوجہد اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مدنی دور زندگی کی سیاسی جدوجہد کی پیروی میں دونوں حوالوں سے انقلابی و جہادی سفر، اتباع نبوی کے ہمہ گیر فیض سے بہریاب ہو سکے۔ تحریک منہاج القرآن عالمی سطح پر علمی و فکری، اخلاقی و روحانی، تعلیمی و شعوری، معاشی وسماجی، معاشرتی و ثقافتی اور سیاسی انقلاب بپا کرنے کےلئے کوشاں ہے۔
تحریک منہاج القرآن اپنے انقلابی سفر کے مراحل خمسہ میں سے دعوتی، تنظیمی اور تربیتی مراحل کے ساتھ مرحلہ تحریک بھی شروع کر چکی ہے اور اب اسے مرحلہ انقلاب کی طرف بڑھنا ہے۔ اسی منزل کا نام ”مصطفوی انقلاب“ ہے۔ تحریک کے پیش نظر مصطفوی انقلاب کا کام درج ذیل چار حصوں پر مشتمل ہے۔
- دعوت وتبلیغ اسلام
- اصلاح احوال امت
- تجدید واحیائے اسلام
- ترویج واقامت دین
اللہ رب العزت کے فضل وکرم اور پیغمبر انقلاب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خصوصی توجہات و فیوضات سے پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی زیرقیادت 17 اکتوبر1980ء کو معرض وجود میں آنے والی عالمگیر تحریک انتہائی قلیل مدت میں بین الاقوامی سطح پر احیائے اسلام، اقامت دین، اتحادامت، حقوق انسانی اور امن عالم کی تحریک بن کر ابھری ہے۔ تحریک ہر سطح پر علمی وفکری، اخلاقی و روحانی، تعلیمی وشعوری، ثقافتی وسماجی، معاشی وسیاسی انقلاب بپا کرنے کیلئے کوشاں ہے جس کی دعوت درج ذیل پانچ بنیادوں پر قائم کی گئی ہے۔
- تعلق باللہ
- ربط رسالت
- رجوع الی القرآن
- فروغ تعلیم وحکمت
- قیام مؤاخات
نظامت تنظیمات
شیخ الاسلام پروفیسرڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 1981ء میں ادارہ منہاج القرآن کی بنیاد رکھ کر فکر انسان کو ایک ایسے ہمہ گیر انقلابی تجدیدی، تحقیقی، روحانی اور علمی پیغام سے آشنا کیا کہ وطن عزیز کے لاکھوں افراد نے اس دعوت حق کو قبول کرنا شروع کر دیا ۔ چنانچہ افراد کے اس جم غفیر کو تنظیمی و تحریکی چینل میں لانے کی ضرورت محسوس کی گئی بنیادی طور پر تحریک منہاج القرآن کے مرحلہ تنظیم کو شروع کیا۔
نظامت تنظیمات کی بنیادی ذمہ داریاں
نظامت تنظیمات کی بنیادی ذمہ داریاں درج ذیل ہیں:
- تنظیمی نیٹ ورک کو منظم ومربوط بنان
- تنظیمی مسائل ومشکلات کا حل
- فروغ دعوت کےلئے ماحول کی سازگاری
- دفاتر کا قیام
- لائبریریز نیٹ ورک کی تشکیل اور تعلیمی و سماجی منصوبہ جات کی سرپرستی
تنظیمی سٹرکچر
اس وقت تحریک منہاج القرآن نظامت تنظیمات کا تنظیمی سٹرکچر علاقائی و جغرافیائی حدود کے مطابق حسب ذیل ہے۔- حلقہ امارت: ضلع کی سطح پر ضلعی امیر اس حلقے کا سربراہ ہے۔
- حلقہ صدارت: تحصیل پر صدر اس حلقے کا سربراہ ہے۔
- حلقہ نظامت: یونین کونسل کی سطح پر اس حلقے (یونین کونسل) کا ناظم اس کا سربراہ ہے جبکہ پاکستان بھر میں حلقہ نقابت و معاونت کا قیام بھی نظامت تنظیمات کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔
تحریک منہاج القرآن کے تحت دعوتی، تنظیمی اور تربیتی امور کی انجام دہی کیلئے پاکستان بھر میں صوبائی، ضلعی، تحصیلی یا یونین کونسل اور یونٹ کی سطح تک تنظیمی نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں کتب و کیسٹ کی ہزاروں لائبریریوں کا جال بچھایا گیا ہے۔ تحریک کے پلیٹ فارم سے تنظیمی نیٹ ورک کے ذریعے مختلف سطحوں پر دعوت کے فروغ اور دینی و ملی شعور کی بیداری کیلئے سیمینار، مذاکروں، جلسوں، کانفرنسز اور محافل کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کے ذہنی رجحانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تحریک نے ہر سطح کے افراد کیلئے الگ الگ فورمز قائم کر رکھے ہیں۔
پہلی تنظیم
تحریک منہاج القرآن کے سب سے پہلے فورم ادارہ منہاج القرآن (پاکستان ) کا قیام بتائید الٰہی مورخہ 17 اکتوبر 1980ء بمقام شادمان لاہور عمل میں آیا جس کے بنیادی اراکین نے مورخہ 6 نومبر1981ء کو ادارہ منہاج القرآن کا دستور العمل اتفاق رائے سے منظور کیا۔
نظامت تنظیمات کے اغراض ومقاصد
تحریک منہاج القرآن کی نظامت تنظیمات حسب ذیل اغراض و مقاصد کے تحت کام کر رہی ہے۔
- دعوت کے فروغ کےلئے ماحول کی سازگاری
- تربیتی نظام کےلئے افراد کی دستیابی
- تنظیم سازی اور تنظیمی استحکام کےلئے اقدامات
- تنظیمی دفاتر کا قیام
- ممبرشپ کا فروغ
- تحریک کے جاری منصوبہ جات کی سرپرستی
- تحریکی وسائل و پراپرٹی کے ریکارڈ کی حفاظت اور اضافہ کےلئے اقدامات
- تنظیمی معاملات کا سلجھاؤ۔
- خواص و عوام تحریک کی فکر کو روشناس کروانا۔
- افرادی قوت کی دستیابی
صوبائی دفاتر کے پتہ جات
- دفتر تحریک منہاج القرآن (پنجاب) 365 ۔ایم ماڈل ٹاؤن لاہور
- دفتر تحریک منہاج القرآن اندرون سندھ 3 / 95 نجمی ہاؤس بیسمنٹ کینٹ آپٹیکل CMH روڈ کینٹ حیدرآباد (اندرون سندھ)
- مکان نمبر AZRC - 3 کالونی ایرڈ زون ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بروری کوئٹہ
- دفتر تحریک منہاج القرآن بلوچستان 29 بلدیہ پلازہ تھرڈ فلور شکیل لافرم میزان چوک کوئٹہ (بلوچستان)
- دفتر تحریک منہاج القرآن سرحد مری روڈ اسٹیڈیم سٹاپ ڈجیٹل ایکسچینج نیا شہر ایبٹ آباد (سرحد)
- دفتر تحریک منہاج القرآن کراچی 6 - B المالک پلازہ صدر کراچی (سندھ)
- دی منہاج لائبریری شاہ والی قتال قصہ خوانی پشاور شہر
نظامت تنظیمات تفصیلی رپورٹ
بلوچستان
بلوچستان رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے جو 43 فیصد رقبے پر مشتمل ہے اور اس کی کل آبادی 75 لاکھ ہے اس کے 28 اضلاع ہیں۔ بلوچستان کے صوبائی ہیڈ کوارٹر کوئٹہ میں 1981ء میں پہلا درس قرآن سائنس کالج آڈیٹوریم کے ہال میں شروع کیا گیا۔ یہی درس قرآن سر زمین بلوچستان پر تحریک اور قائد تحریک کی تنظیم سازی کی بنیاد بنا۔ کوئٹہ میں قائد تحریک کے پیرومرشد سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری الگیلانی دروس قرآن اور دعوتی سرگرمیوں کی سرپرستی فرماتے تھے۔
صوبہ بلوچستان کی کارکردگی کے بنیادی نکات
- مختلف سالوں میں 3000 سے زائد افراد اجتماعی اعتکاف میں شریک ہوئے۔
- بلوچستان کے چار اضلاع کوئٹہ، سبی، جعفرآباد اور بارکھان میں ماہانہ یا سہ ماہی درس قرآن کے ذریعے عوام الناس کو مشن کی دعوت دی گئی۔
- کیبل نیٹ ورک اور آڈیو ویڈیو کیسٹس کے ذریعے مشن کی دعوت پہنچائی گئی۔
- سات منہاج القرآن سکولز قائم کئے گئے ہیں۔
- تحصیلی سطح پر دفاتر قائم کئے گئے۔
بلوچستان میں تحریک منہاج القرآن کی تنظیمات
تحریک منہاج القرآن کی دعوت بلوچستان میں صرف کوئٹہ تک محدود نہیں ہے بلکہ پورے بلوچستان میں تحریک کے رفقاء واراکین اور وابستگان پھیلے ہوئے ہیں۔ اکثر اضلاع میں باقاعدہ تحریک کی تنظیمات ہیں اور بعض دور دراز علاقوں میں بھی قائدانقلاب کی کتب و کیسٹس کے ذریعے دعوت پہنچ چکی ہے اور وابستگان موجود ہیں جن اضلاع میں تنظیمات قائم ہو چکی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
- کوئٹہ
- جعفرآباد
- نصیرآباد
- بارکھان
- چاغی
- موسیٰ خیل
- سبی
- ڈیرہ بگٹی
- خضدار
- ژوب
ان اضلاع کے علاوہ
- بولان
- خاران
- کوہلو
- لورالائی
- مستونگ
- پنجگور
- پشین
- لسبیلہ
- کیچ
- قلات قلعہ عبداللہ
- قلعہ سیف اللہ
- گوادر
- نوشکی
میں بھی تحریک کے رفقاء اور وابستگان موجود ہیں جو قائدانقلاب کی دعوت کو قبول کر کے تحریک میں شامل ہو چکے ہیں۔ مرکز ان تنظیمات سے خط وکتابت اور ٹیلی فونک رابطہ رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں مرکز کی جانب سے مقرر کردہ نائب ناظم برائے بلوچستان اور دیگر مرکزی قائدین بھی بلوچستان کے دوردراز علاقوں کے دورہ جات کرتے ہیں۔
بلوچستان میں منہاج القرآن سکولز کا قیام
بلوچستان کے درج ذیل پانچ اضلاع میں سات منہاج القرآن سکولز قائم ہو چکے ہیں جن میں سے کوئٹہ اور موسیٰ خیل میں دو دو اور باقی اضلاع میں ایک ایک سکول ہے۔
- کوئٹہ
- جعفرآباد
- نصیرآباد
- موسیٰ خیل
- بارکھان
ان سکولز کے ذریعے سے بلوچستان کے طلباء کو دینی اور دنیاوی تعلیم سے آراستہ کیاجاتا ہے اور ان میں شعور بیدار کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے ملکی مسائل کو سمجھنے کے قابل ہو سکیں اور انہیں شعور کی بیداری کے ذریعے قومی دھارے میں شامل کیاجا سکے۔
بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر 25 ایکڑز مین برائے یونیورسٹی بلوچستان حاصل کر لی گئی ہے۔ منہاج یونیورسٹی لاہور کی طرز پر بلوچستان کے طلباء اور طالبات کےلئے سرزمین بلوچستان پر تحریک منہاج القرآن کا عظیم الشان منصوبہ ہے جس پران شاءاللہ عنقریب کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔
بلوچستان میں مختلف فلاحی منصوبوں میں تحریکی احباب کی کاوشیں
تحریک منہاج القرآن بلوچستان کی جملہ ذیلی تنظیمات اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے علاقے کی عوام کی فلاح و بہبود کے مختلف منصوبوں پر بھی عمل پیرا ہے۔ بلوچستان میں تحریک منہاج القرآن کی تنظیمات اور رفقاء و اراکین و وابستگان کی کاوشوں سے مقامی سطح پر اس وقت تک خطیر رقم ویلفیئر کے مختلف منصوبہ جات پر خرچ کی جا چکی ہے۔ ان منصوبہ جات میں درج ذیل خاص اہمیت کے حامل ہیں۔
نمبر شمار | اضلاع | منصوبہ جات | کل خرچ تقریباً |
1 | کوئٹہ | منہاج القرآن سکولز کی ابتدائی امداد اور غریب طلباء کی ویلفیئر | 15 لاکھ روپے |
2 | چاغی | قحط زدگان کی امداد کےلئے اشیائے خوردونوش | 10 لاکھ روپے |
3 | نصیرآباد | سیلاب زدگان کی امداد کےلئے اشیائے خوردونوش اور امدادی سامان | 3 لاکھ روپے |
4 | جعفرآباد | غریب علاقوں میں صاف پانی کےلئے واٹر پمپس لگوانا | 1 لاکھ روپے |
5 | بارکھان | منہاج القرآن ہائی سکول وادی رڑکن کی سائنس لائبریری اور غریب طلباءکی ویلفیئر پر خرچ ہونے والی رقم | 3 لاکھ روپے |
ان منصوبہ جات کے علاوہ منہاج القرآن ویلفیئر سوسائٹی فری میڈیکل کیمپ، فری آئی کیمپ، یتیم اور بیوہ خواتین کےلئے عطیات اور جہیز فنڈ میں بھی لاکھوں روپے بلوچستان میں خرچ کر چکی ہے۔
بلوچستان میں قائدانقلاب کے دورہ جات
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مدظلہ العالی بلوچستان کے مختلف اضلاع کوئٹہ، سبی، نصیرآباد اور جعفرآباد کے متعدد دورہ جات کر چکے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں طویل عرصہ تک وہ ماہانہ دروس قرآن دیتے رہے۔ اس کے علاوہ مختلف کانفرنسز، محافل میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور عوامی اجتماعات کے سلسلے میں اب تک 80 سے زائد دورہ جات کر چکے ہیں۔
بلوچستان میں لائبریریز کا نظام
بلوچستان کی مرکزی لائبریری کوئٹہ میں قائم کی گئی ہے جس میں قائد تحریک کی تمام کتب، آڈیو، ویڈیوکیسٹس اور سی ڈیز دستیاب ہیں۔ مرکزی لائبریری کے علاوہ درج ذیل اضلاع میں بھی منہاج القرآن لائبریریز علم و آگہی کی روشنی پھیلانے میں مصروف عمل ہیں۔
- چاغی
- جعفرآباد
- نصیرآباد
- سبی
- موسی خیل
- بارکھان
- لورالائی
- ڈیرہ بگٹی
- مستونگ
- خضدار
- ژوب
اضلاع و تحصیلوں میں قائم تنظیمات تحریک منہاج القرآن بلوچستان
اضلاع | تحصیلات | تنظیم کے قیام کا سال | ٹوٹل ذیلی تنظیمات | ٹوٹل لائبریریز |
کوئٹہ | زرغون ٹاؤن | 1985 | 2 | 1 |
چلتن ٹاؤن | ||||
جعفرآباد | جھٹ پٹ | 1988 | 3 | 1 |
صحبت پور | ||||
اوستہ محمد | 1 | |||
نصیرآباد | ڈیرہ مراد جمالی | 1989 | 2 | 1 |
چھتر | ||||
چاغی | چاغی | 1995 | 1 | |
دالبندین | 1995 | 3 | 1 | |
نوکنڈی | 1994 | 1 | ||
سبی | سبی | 1986 | 2 | 1 |
لہڑی | ||||
بارکھان | بارکھان | 1989 | 4 | 1 |
رڑکن | 1 | 1 | ||
موسیٰ خیل | راڑہ شم/ کنگری | 1 | ||
ڈیرہ بگٹی | سوئی | 1995 | 1 | |
خضدار | خضدار | 1 | 1 | |
ژوب | ژوب | 1 | 1 | |
لورا لائی | لورا لائی |
مقامی سطح پر تنظیمات کی طرف سے انجام دی گئی سرگرمیوں کی سمری رپورٹ
نمبر شمار | اضلاع | تحصیلات | تنظیمی اجلاسز | محافل/ اجتماعات | تربیتی و تنظیمی کیمپس |
1 | کوئٹہ | زرغون ٹاؤن | 500 | 300 | 50 |
چلتن ٹاؤن | |||||
2 | جعفرآباد | جھٹ پٹ | 200 | 250 | 20 |
صحبت پور | |||||
اوستہ محمد | |||||
3 | نصیرآباد | ڈیرہ مراد جمالی | 300 | 250 | 20 |
چھتر | |||||
4 | چاغی | چاغی | |||
دالبندین | 150 | 100 | 20 | ||
نوکنڈی | |||||
5 | سبی | سبی | 100 | 100 | 5 |
لہڑی | |||||
6 | بارکھان | بارکھان | 150 | 200 | 10 |
رڑکن | |||||
7 | موسیٰ خیل | راڑہ شم/ کنگری | 100 | 300 | 10 |
8 | ڈیرہ بگٹی | سوئی | 100 | 100 | 10 |
9 | خضدار | خضدار | 100 | 100 | 10 |
10 | ژوب | ژوب | 100 | 100 | 10 |
11 | لورا لائی | لورا لائی | 100 | 100 | 7 |
پاکستان بھر میں تحریک منہاج القرآن کی تنظیمات اپنی مدد آپ کے تحت تحریکی و تنظیمی امور سرانجام دیتی ہیں۔
صوبہ سندھ
مملکت اسلامیہ پاکستان کے حساس، فعال، مردم خیز اور اہم ترین خطہ صوبہ سندھ جسے باب الاسلام ہونے کا شرف بھی حاصل ہے کی تاریخ میں 18 مارچ 1984ء کا دن سنگ میل کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ یہی وہ دن ہے جب بانی وسرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے شہر کراچی کی معروف اور وسیع و عریض جامع مسجد رحمانیہ طارق روڈ میں وہاں کی ایک متحرک اور فروغ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سلسلہ میں سرگرم عمل انجمن غلامان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زیراہتمام سلسلہ درس قرآن کا آغاز فرما کر تحریک منہاج القرآن کو متعارف کروایا تھا۔ تحریک منہاج القرآن کا پہلا دفتر سعید مینشن آئی آئی چندریگر روڈ پر قائم ہوا ۔
تنظیم سازی
تحریک منہاج القرآن کا سندھ میں جب آغاز ہوا تو یہ وقت سندھ میں اسلامی تشخص اور اسلامی بھائی چارے اور اسلام کے حوالے سے شناخت کیلئے کڑی آزمائش کا وقت تھا۔ علاقائی، لسانی اور نسلی قوتیں اپنے آپ کو منوانے کیلئے کوشاں تھیں۔ کراچی جو کہ ملک کا سب سے بڑا شہر اور سندھ کا صدر مقام ہے۔ بین الاقوامی سازشوں کی زد میں تھا۔ چنانچہ 1980ء سے لے کر 1990ء تک اس کا دس سالہ عرصہ سندھ کی تاریخ کا المناک دور کہا جا سکتا ہے۔ یہ دور پورے ملک میں سیاسی اورمعاشی افراتفری کا دور تھا لیکن سندھ بطور خاص بے چینیوں کا مرکز بنا ہوا تھا۔ چنانچہ اسلامی بھائی چارے اور اسلامی تشخص کے حوالے سے کام کرنے والی تحریکوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
جون 1984ء میں ادارہ کی پہلی تنظیم قائم کی گئی۔ اگلے چند ماہ میں کراچی کے اضلاع میں تنظیمات قائم ہوئیں اور بالآخر ستمبر1987ء صوبائی باڈی تشکیل دی گئی۔
صوبہ سندھ کی کارکردگی کے بنیادی نکات
- مختلف سالوں میں پانچ ہزار افراد نے اجتماعی اعتکاف میں شرکت کی۔
- سندھ کے درج ذیل اضلاع میں دروس قرآن کیلئے عوام الناس کو مشن کی دعوت دی گئی۔
- گھوٹکی
- حیدرآباد
- میرپور خاص
- شکار پور
- کراچی
- جیکب آباد
- نیٹ ورک کے ذریعے قائدمحترم کے خطابات عوام الناس میں مشن کی دعوت بذریعہ کیسٹ و سی ڈی کے طور پر پہنچائی گئی۔
- تحصیلی سطح پر دفاتر قائم کئے گئے۔
سمری رپورٹ تنظیمات پاکستان
اضلاع | تحصیلات | تنظیم کے قیام کا سال | ٹوٹل ذیلی تنظیمات | ٹوٹل لائبریریز |
جیکب آباد | جیکب آباد | 1988 | 2 | 1 |
گڑھی خیرو | ||||
گھوٹکی | گھوٹکی | 1987 | 4 | 1 |
ڈھرکی | 1997 | 1 | ||
اوباڑو | ||||
میرپور ماتھیلو | ||||
حیدر آباد | حیدر آباد سٹی | 1985 | 2 | 1 |
لطیف آباد | 1986 | |||
سانگھڑ | شہداد پور | 1986 | 1 | |
ٹنڈو آدم | 1988 | |||
کھپرو | 1992 | |||
سانگھڑ | ||||
جامشورو | سہون شریف | 1988 | 2 | 1 |
کوٹری | ||||
کشمور | کشمور | 1988 | ||
گڈو | ||||
کندھ کوٹ | ||||
شہداد کوٹ | شہداد کوٹ | 2 | 1 | |
قمبر | 1 | |||
سکھر | سکھر سٹی | 1988 | 1 | |
پنوں عاقل | ||||
میرپور خاص | میرپور خاص سٹی | 1 | 1 | |
ڈگری | ||||
کوٹ غلام محمد | ||||
جھڈو | 1 | |||
بدین | گولارچی | 1 | ||
بدین سٹی | ||||
لاڑکانہ | لاڑکانہ سٹی | 1997 | 1 | 1 |
ڈوکری | ||||
رتوڈیرو | ||||
خیرپور میرس | رانی پور | 1 | ||
خیرپور سٹی | ||||
نواب شاہ | نواب شاہ سٹی | 1 | 1 | |
دوڑ | ||||
شکار پور | لکھی غلام شاہ | 1 | ||
شکار پور سٹی |
مقامی سطح پر تنظیمات کی طرف سے انجام دی گئی سرگرمیوں کی سمری رپورٹ (1985 تا 2005)
نمبرشمار | اضلاع | تحصیلات | تنظیمی اجلاسز | محافل میلاد | تربیتی و تنظیمی کیمپس |
1 | جیکب آباد | جیکب آباد | 100 | 100 | 3 |
گڑھی خیرو | |||||
2 | گھوٹکی | گھوٹکی | 150 | 150 | 10 |
ڈھرکی | |||||
اوباڑو | |||||
میرپور ماتھیلو | |||||
3 | حیدر آباد | حیدر آباد سٹی | 150 | 300 | 30 |
لطیف آباد | |||||
4 | سانگھڑ | شہداد پور | 70 | 30 | 10 |
ٹنڈو آدم | |||||
کھپرو | |||||
سانگھڑ | |||||
5 | جامشورو | سہون شریف | 50 | 50 | 14 |
کوٹری | |||||
6 | کشمور | کشمور | 50 | 50 | 13 |
گڈو | |||||
کندھ کوٹ | |||||
7 | شہداد کوٹ | شہداد کوٹ | 50 | 50 | 13 |
قمبر | |||||
8 | سکھر | سکھر سٹی | 50 | 100 | 5 |
پنوں عاقل | |||||
9 | میرپور خاص | میرپور خاص سٹی | 50 | 150 | 5 |
ڈگری | |||||
کوٹ غلام محمد | |||||
جھڈو | |||||
10 | بدین | گولارچی | 30 | 50 | 9 |
بدین سٹی | |||||
11 | لاڑکانہ | لاڑکانہ سٹی | 30 | 50 | 10 |
ڈوکری | |||||
رتوڈیرو | |||||
12 | خیرپور میرس | رانی پور | 20 | 50 | 7 |
خیرپور سٹی | |||||
13 | نواب شاہ | نواب شاہ سٹی | 40 | 70 | 8 |
دوڑ | |||||
14 | شکار پور | لکھی غلام شاہ | 45 | 70 | 10 |
شکار پور سٹی |
پاکستان بھر میں تحریک منہاج القرآن کی تنظیمات اپنی مدد آپ کے تحت تحریکی و تنظیمی امور سرانجام دیتی ہیں۔
صوبہ سرحد
صوبہ سرحد کے صدر مقام پشاور میں ادارہ منہاج القرآن کا قیام اس وقت عمل میں آیا جب ہمارے جواں سال ساتھی محترم جناب مفتی سہیل بشیر نے سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو پشاور تشریف لانے کی دعو ت دی۔ یہ ماہ فروری 1985ء کی بات ہے۔ پروفیسر صاحب کا پہلا دور تعارفی نوعیت کا تھا۔ اس موقع پر پروفیسر صاحب نے میونسپل کارپوریشن کے ہال میں ایک جلسہ سے خطاب فرمایا۔ بعد ازاں ادارہ کے قیام کے اغراض ومقاصد بیان فرمائے۔ دوسرا دورہ جو اسی سال میں ہوا ادارہ کے قیام کا باقاعدہ اعلان کیا اور ضلعی تنظیم کی نامزدگی عمل میں آئی۔ اس ضلعی تنظیم کے تحت ماہانہ دروس قرآن کا اجراء ہوا۔ ان دروس قرآن کو حد درجہ مقبولیت حاصل ہوئی اور ایک ایک درس قرآن میں حاضرین کی تعداد کئی ہزار تک پہنچ گئی پھر اسی سال صوبائی تنظیم کا قیام عمل میں لایا گیا۔
سمری رپورٹ تنظیمات پاکستان
اضلاع | تحصیلات | تنظیم کے قیام کا سال | ٹوٹل ذیلی تنظیمات | ٹوٹل لائبریریز |
ڈی آئی خان | ڈی آئی خان | 3 | 1 | |
پہاڑ پور | 1990 | 2 | 1 | |
کولاچی | ||||
کوہاٹ | کوہاٹ سٹی | 1989 | 1 | |
لاچی | ||||
پشاور | پشاور سٹی | 1985 | 1 | |
ہری پور | ہری پور سٹی | 1988 | 1 | |
غازی | ||||
ایبٹ آباد | ایبٹ آباد | 1989 | 1 | |
مانسہرہ | مانسہرہ سٹی | 1990 | 1 | |
بالا کوٹ | 1991 | |||
اوگی | 1992 |
مقامی سطح پر تنظیمات کی طرف سے انجام دی گئی سرگرمیوں کی سمری رپورٹ (1985 تا 2005)
نمبر شمار | اضلاع | تحصیلات | تنظیمی اجلاسز | محافل/ اجتماعات | تربیتی و تنظیمی کیمپ |
1 | ڈی آئی خان | ڈی آئی خان | 250 | 300 | 30 |
پہاڑ پور | |||||
کولاچی | |||||
2 | کوہاٹ | کوہاٹ سٹی | 200 | 500 | 15 |
لاچی | |||||
3 | پشاور | پشاور سٹی | 500 | 700 | 40 |
4 | ہری پور | ہری پور سٹی | 450 | 750 | 50 |
غازی | |||||
5 | ایبٹ آباد | ایبٹ آباد | 600 | 800 | 60 |
6 | مانسہرہ | مانسہرہ سٹی | 350 | 700 | 50 |
بالا کوٹ | |||||
اوگی |
پاکستان بھر میں تحریک منہاج القرآن کی تنظیمات اپنی مدد آپ کے تحت تحریکی و تنظیمی امور سرانجام دیتی ہیں-
پنجاب
فہرست تحصیلی دفاتر ولائبریریز تحریک منہاج القرآن (پنجاب )
اضلاع | تحصیلات | تنظیم کے قیام کا سال | ٹوٹل ذیلی تنظیمات | ٹوٹل لائبریریز |
اسلام آباد (اربن) | 1986 | 10 | 5 | |
اسلام آباد (رورل) | 1990 | 7 | 5 | |
راولپنڈی (سٹی) | 1988 | 10 | 3 | |
راولپنڈی (کینٹ) | جنوری 2004 | 10 | 5 | |
گوجر خان | 1985 | 15 | 4 | |
دولتالہ | 1986 | |||
ٹیکسلا کینٹ | 1987 | |||
ٹیکسلا | 1988 | 3 | 1 | |
واہ کینٹ | 1986 | 1 | ||
مری | 1985 | |||
چک بیلی خان | 1988 | 1 | ||
کوٹلی ستیاں | 1988 | |||
کلر سیداں | 2004 | 1 | ||
اٹک (سٹی) | 1990 | 1 | ||
فتح جنگ | 1991 | 1 | ||
حسن ابدال | 1989 | 1 | ||
حضرو | 2005 | 6 | ||
جہلم | 1987 | 1 | ||
دینہ | 1987 | 1 | ||
سوہاوہ | 1988 | 1 | ||
پنڈ دادنخان | 1989 | 1 | ||
چکوال | 1 | |||
تلہ گنگ | 1986 | 10 | 9 | |
چواہ سیدن شاہ | 1992 | 1 | ||
گوجرانوالہ | 1985 | 1 | ||
98 - PP | 1986 | 1 | ||
وزیر آباد | 1993 | 1 | ||
کامونکی | 1990 | 2 | 1 | |
نوشہرہ ورکاں | 1990 | 2 | 1 | |
علی پور چٹھہ | 1990 | 2 | 1 | |
سیالکوٹ | 1985 | 3 | 1 | |
ڈسکہ | 1985 | 3 | 1 | |
سمبڑیال | 1985 | 2 | 1 | |
پسرور | 1985 | 2 | 1 | |
حافظ آباد | 1988 | 2 | 1 | |
نارووال | 1986 | 3 | 1 | |
گجرات | 1988 | 3 | 1 | |
سرائے عالمگیر | 1988 | 1 | 1 | |
منڈی بہاؤالدین | 1988 | 2 | 1 | |
پھالیہ | 1988 | 1 | ||
فیصل آباد (سٹی) | 1985 | 2 | 1 | |
جڑانوالہ | 1985 | 1 | 1 | |
سمندری | 1985 | 1 | 1 | |
تاندلیانوالہ | 1985 | 1 | 1 | |
چک جھمرہ | 1985 | 1 | 1 | |
جھنگ | 1985 | 1 | 1 | |
شورکوٹ | 1985 | 1 | 1 | |
چنیوٹ | 1985 | 1 | 1 | |
گوجرہ | 1985 | 1 | 1 | |
سرگودھا | 1986 | 1 | 1 | |
کوٹ مومن | 1986 | 1 | 1 | |
بھلوال | 1986 | 1 | 1 | |
سلانوالی | 1986 | 1 | 1 | |
شاہ پور | 1986 | 1 | 1 | |
میانوالی | 1986 | 1 | 1 | |
اباخیل | 2005 | 1 | ||
پپلاں | 1987 | 5 | 1 | |
عیسٰی خیل | 1987 | |||
داؤد خیل | 1987 | 1 | ||
خوشاب | 1987 | 1 | ||
بھکر | 1990 | 2 | 1 | |
جہاں خان | 1990 | |||
لاہور | 1985 | |||
راوی ٹاؤن | 1985 | 1 | 1 | |
شالیمار ٹاؤن | 1985 | 1 | 1 | |
علامہ اقبال ٹاؤن | 1985 | 1 | 1 | |
عزیز بھٹی ٹاؤن | 1985 | 1 | 1 | |
داتا گنج بخش ٹاؤن | 1985 | 1 | 1 | |
نشتر ٹاؤن | 1985 | 1 | 1 | |
کینٹ ٹاؤن | 1985 | 1 | 1 | |
واہگہ ٹاؤن | 1985 | 1 | 1 | |
سمن آباد ٹاؤن | 1985 | 1 | 1 | |
گلبرگ ٹاؤن | 1985 | 1 | 1 | |
قصور | 1989 | 1 | 1 | |
مریدکے | 1989 | 1 | 1 | |
شرقپور شریف | 1989 | 1 | ||
شاہ کوٹ | 1989 | 1 | ||
سانگلہ ہل | 1989 | 1 | ||
اوکاڑہ | 1989 | 1 | 1 | |
دیپالپور | 1988 | 9 | 3 | |
حویلی لکھا | 1988 | 1 | 1 | |
رینالہ خورد | 1988 | 1 | 1 | |
حجرہ شاہ مقیم | 1988 | 1 | 1 | |
پاکپتن شریف | 1983 | 4 | 5 | |
نور پور | 1996 | 4 | 1 | |
عارف والا | 1992 | 5 | ||
ساہیوال | 1992 | 1 | 1 | |
ملتان | 1989 | 4 | 1 | |
بستی ملوک | 1995 | 1 | 1 | |
وہاڑی | 1990 | 3 | 1 | |
بورے والا | 1990 | 2 | ||
میلسی | 1990 | 3 | ||
میاں چنوں | 1990 | 5 | ||
لودھراں | 1990 | 3 | 1 | |
دنیا پور | 1990 | 4 | ||
کہروڑ پکا | 1990 | 2 | ||
چشتیاں | 1990 | 6 | 1 | |
ہارون آباد | 1990 | 7 | 1 | |
ڈاہرانوالہ | 1990 | 3 | 1 | |
بہاولپور | 1990 | |||
لیہ | 1990 | |||
رحیم یار خان | 1990 | 1 | 1 | |
لیاقت پور | 1990 | 1 | 1 | |
خانپور | 1990 | 1 | 1 | |
راجن پور | 1990 | 1 | ||
تونسہ شریف | 1998 | 1 | ||
مظفر گڑھ | 1984 | 10 | 1 | |
روجھان | 1990 | 8 | 1 | |
جتوئی | 1987 | 3 | 1 |
پاکستان بھر میں تحریک منہاج القرآن کی تنظیمات اپنی مدد آپ کے تحت تحریکی و تنظیمی امور سرانجام دیتی ہیں۔
آج سے 25 سال پہلے 1981ء میں مفکر اسلام مفسر قرآن پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے دل لاہور سے اپنے عالمگیر اور آفاقی سفر کا آغاز کیا۔ قائد محترم نے اپنی شب و روز محنت اور جہد مسلسل سے اس پودے کو جو انہوں نے 25 سال قبل لگایا تھا آج ایک تن آور درخت بنا دیا ہے۔ مخالفت و مزاحمت کی ہزار ہا آندھیاں اس شجر انقلاب کو گرانے میں ناکام و نامراد ہو چکی ہیں۔ ان شاء اللہ ایک دن آئے گا جب مصطفوی انقلاب کا جھنڈا پورے عالم پر لہرائے گا۔
تنظیم سازی
صوبہ پنجاب کی تنظیم سازی بالترتیب 1985ء اس کے بعد 1987ء اس کے بعد 1989ء اور حالیہ تنظیم سازی 1991ء میں قائد محترم کی زیرصدارت اجلاس میں ہوتی رہی۔
تبصرہ